NASHTAR KHAIRABADI EK SHAKHSIYAT, KUCH YAADEN KUCH BAATEN
یادِ رفتگاں : بیادِ
نشترؔ خیر آبادی مرحوم
احمد علی برقیؔ اعظمی
فخرِ خیر آباد، نشترؔ کا ہے معیاری کلام
جن کا دنیائے ادب میں ہے نمایاں اک مقام
ہے یہ صدیوں سے مشاہیرِ ادب کی زادگاہ
کام سے ہیں اہلِ خیرآباد اپنے نیکنام
خود بھی تھے وہ شاعرِ جادوبیاں مضطرؔ کے بعد
اُن کے تھے اجداد بھی اربابِ دانش کے امام
بادۂ عرفاں سے ہے سرشار ان کی شاعری
رنگ میں ہے اُن کے فکر و فن کا دلکش اہتمام
اُن کی غزلیں بخشتی ہیں ذہن کو اک تازگی
دیتی ہیں وہ اہلِ دل کو بادۂ عرفاں کا جام
صفحۂ تاریخِ اردو پر رہیں گے ثبت وہ
اُن کے برقیؔ مٹ نہیں سکتے کبھی نقشِ دوام
احمد علی برقیؔ اعظمی
فخرِ خیر آباد، نشترؔ کا ہے معیاری کلام
جن کا دنیائے ادب میں ہے نمایاں اک مقام
ہے یہ صدیوں سے مشاہیرِ ادب کی زادگاہ
کام سے ہیں اہلِ خیرآباد اپنے نیکنام
خود بھی تھے وہ شاعرِ جادوبیاں مضطرؔ کے بعد
اُن کے تھے اجداد بھی اربابِ دانش کے امام
بادۂ عرفاں سے ہے سرشار ان کی شاعری
رنگ میں ہے اُن کے فکر و فن کا دلکش اہتمام
اُن کی غزلیں بخشتی ہیں ذہن کو اک تازگی
دیتی ہیں وہ اہلِ دل کو بادۂ عرفاں کا جام
صفحۂ تاریخِ اردو پر رہیں گے ثبت وہ
اُن کے برقیؔ مٹ نہیں سکتے کبھی نقشِ دوام