ہفت روزہ فیس بک ٹائمز انٹرنیشنل کی برقی نوازی

























ہفت روزہ فیس بک ٹائمز انٹرنیشنل کی برقی نوازی
ہفت روزہ فیس بُک ٹائمزانٹرنیشنل کے
۵۸ عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے بنام احمد علی برقی اعظمی کے انعقاد کے لئے منظوم اظہار امتنان و تشکر
احمد علی برقی اعظمی
فیس بُک ٹائمز کی محفل ہے جو برقی کے نام
اس کے رفقا کے لئے ہے بادۂ عشرت کا جام
ان کی اس برقی نوازی کا نہایت شکریہ
پیش کرتا ہوں سبھی احباب کو اپنا سلام
جس کی ہیں روح رواں این اے قمر اور ان کے دوست
اپنی بزم آرائیوں سے ہر طرف ہے نیک نام
ہیں وہ اقصائے جہاں میں آج اردو کے سفیر
کرتے ہیں بے لوث جو بزمِ سخن کا اہتمام
اس کا چرچا ہر طرف ہے انجمن در انجمن
ارفع و اعلی ہے اس کے کام سے اس کام مقام
قدرداں ہیں اس کے دنیا بھر میں برقی اہل ذوق
اردو کی ترویج میں یہ انجمن ہے پیشگام
ہمارے اس ہفتے کے معزز مہمان ہیں احمد علی برقیؔ اعظمی صاحب. "جلوہ گر ہے جن کے ہاتھوں میں مری روح سخن". احمد علی برقیؔ اعظمی صاحب( انڈیا ) دہلی کے خاص تہذیبی اور شاعرانہ ماحول ومزاج کی نمائندگی کرنے والے شاعروں کے گروہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ ان کی ولادت 25 دسمبر ا954 1 میں ہوئی ۔ ان کا اصل نام احمد علی اعظمی۔ برقیؔ تخلص کرتے ہیں ۔ سنئیر جرنلسٹ اور براڈ کاسٹر ہیں . آپ آل انڈیا ریڈیو سے خبریں پڑھنے کے علاوہ اناؤسنمنٹ کے شعبہ کے ساتھ ساتھ ایکس ٹرانسلیٹر بھی رہ چکے ہیں.
اردو کے روشن خیال ادیبوں نے نئے افکار ، جدید سالیب اور زندگی کی نئی معنویت کو موضوعاتی شاعری کی اسا س بنایا. اس عہد میں ہمیں تمام اہم شعراء کے ہاں اس کے آثار دکھائی دیتے ہیں. احمد علی برقیؔ صاحب کی موضوعاتی شاعری جہاں کلاسیکی روایات کا پرتَو لیے ہوئے ہےوہاں اس میں عصری آگہی کا عنصر بھی نمایاں ہے.معاشرے میں سماج اوراقوامِ عالم کے ساتھ قلبی وابستگی کے معجزہ نما اثر سے ان کے ہاں ایک بصیرت اور علمی سطع فائقہ دکھائی دیتا ہے. وہ جس علمی سطح سے تخلیقِ فن کے لمحوں میں اپنی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں اس کا براہِ راست تعلق آفاقیت سے سے ثابت ہوتا ہے.
فرد، معاشرے، سماج،وطن، اہلِ وطنِ،حیات، کائنات، اور اس سے بھی آگےارض و سما کی لامحدودنیرنگیاں ان کی موضوعاتی شاعری میں اس دلکشی سے سماگئی ہے کہ قاری ان کے اسلوبِ بیاں سے مسحور ہوجاتا ہے. ان کی موضوعاتی شاعری منظوم تذکرےکی ایک منفرد صورت قرار دی جاسکتی ہے. ان کے ہاں موضوعاتی شاعری میں جو منظوم انداز میں جو تنقیدی بصیرتیں جلوہ گر ہیں وہ ا پنی مثال آپ ہیں .اس سے قبل ایسی کوئی مثال اردو شاعری میں موجود نہیں. انسان شناسی اور اسلوب کی تفہیم میں کوئی ان کا مقابلہ نہیں کرسکتا. موضوعاتی نظموں میں جو منفرد اسلوب انہوں نے آزمایا ہے وہ اوروں سے تقلیدی طور پر ممکن نہیں. برقیؔ صاحب لفظوں میں تصویر کھینچ کے رکھ دیتے ہیں اور قاری چشمِ تصور سے تمام حالات و واقعات سے آگاہ ہوجاتا ہے .وہ اصلاحی اور تعمیری اقدار کو اساس بنا کر پرورشِ لوح و قلم میں مصروف رہتے ہیں. ان کی شاعری میں قصیدہ گوئی یا مصلحت کا اندیشی کا کہیں گزر نہیں. وہ صلے اور ستائش کی تمنا سے بے نیاز حریتِ فکر کے مجاہد کی طرح اپنئ ضمیر کی اواز پر لبیک کہتے ہوئے حرفِ صداقت لکھتے چلے جاتے ہیں .
احمد علی برقیؔ صاحب کی موضوعاتی شاعری کا تعلق ذیادہ تر مرحوم ادیب، شاعر، فنونِ لطیفہ کے نابالغہ روزگار افراد اور فطرت کے مظاہر ہیں. حق گوئی ، بے باکی اور فطرت نگاری ان کی موضوعاتی شاعری کا موضوعِ خاص رہے ہیں. موضوعات کے اس روایتی بیان کو ان کی زبان کی صٖفائی اور روزمرہ کے خوبصورت استعمال نے خاصے کی چیز بنادیا ہے . احمد علی برقیؔ صاحب کی شاعری موضوعاتی لحاظ سے تو اسی روایتی مزاج کی ہی ہے جو اس وقت کے اہم موضوعات ہیں لیکن موضوعاتی اور عشقیہ شاعری کے ساتھ انہوں نے مختلف ادبی موضوعات پر مضامین بھی لکھے ہیں۔ احمد علی برقیؔ صاحب کو بیک وقت ہندی، اردو اورانگلش کے علاوہ فارسی زبان میں پر بھی عبور حاصل ہے .
احمد علی برقیؔ صاحب کی شاعری میں موضوعات،کا تنوع، جدّت اورہم گیری ان کی انفرادیت کا ثبوت ہے. اردو ادب میں موضوعاتی شاعری پر بہت کم توجہ دی گئی ہے . اس حقیقت کو فراموش نہیں کرنا چاہیئے کہ ہر موضوع کا تعلق بہ ظاہر محدود متن اورپس منظر سے ہوتا ہے. یہ بھی حقیقت ہے کہ موضوعاتی شاعری نے اب ایک مضبوط اور مستحکم روایت کی صورت میں اپنی افادیت کا لوہا
منوالیا ہے.
احمد علی برقیؔ اعظمی کا عرفی شیرازی کے ایک فارسی شعر کا منظوم اردو ترجمہ:
دو عالم از اثرِ شعلۂ جمالت سوخت
بجز متاعِ محبّت کہ در پناہِ من است
عرفی شیرازی
جل گئے دو جھاں ترے شعلۂ حُسن سے مگر
تیری متاعِ شوق ہے اب بھی مری پناہ میں
احمد علی برقیؔ اعظمی
ایک اور نمونہء خاص جو سات سال پہلے لکھا گیا تھا:
ہیں یہ بچے گلشنِ ہستی کے پھول
اِن کی آنکھوں میں نہ جھونکیں آپ دھول
اِن کی ذھنی تربیت ایسی کریں
سیکھ جائیں جس سے یہ زریں اصول
ان کو بتلائیں ہےکیا حُسنِ سلوک
ہےاگر یہ مشورہ میرا قبول
ہےضروری کاروبارِ زندگی
ایسے میں ان کو کہیں جائیں نہ بھول
ہیں یہ برقی آپ ہی پر مُنحصِر
آپ کی یہ سرد مہری ہےفضول
اس کے علاوہ:
مجھ سے محوِ گفتگو ہے آج ٹی وی ذی سلام
کرتا ہوں مجروح کے بارے میں اظہارِخیال
احمد علی برقی اعظمی


شاید آپ کو یہ بھی پسند آئیں