ھم مناتے ھیں کیوں عالمی ارض ڈے
ھم مناتے ھیں کیوں عالمی ارض ڈے
از
ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی
ذاکر نگر، نئی دھلی
ھم مناتے ھیں کیوں عالمی ارض ڈے
کیا ھیں اس کے ھمارے لئے فائدے
ھو زمیں کی بقا سب کے پیش نظر
خواب غفلت سے بیدار ھو جائۓ
زد میں آلودگی کی ھیں اھل زمیں
نت نئے روز درپیش ھیں سانحے
خشکسالی کھیں ھے سنامی کھیں
آ رھے ھیں کھیں پے بہ پے زلزلے
ایک محشر بپاھے جدھر دیکھئے
بجہھ گئے جانے کتنے گھروں کے دئے
آج آباد نوع بشر ھے وھاں
تھے جھاں پھلے جنگل ھرے اور بھرے
جن سے قائم توازن تھا ماحول میں
پیڑ پودے وہ ناپید اب ھو گئے
دوڑ میں ھم ترقی کی ھیں گامزن
لٹ نہ جائیں کھیں زیست کے قافلے
کوئی پسماندہ ھے کوئی خوشحال ھے
ختم ھونگے نہ جانے یہ کب فاصلے
فرش پر ھیں مگر ھے نظر عرش پر
اھل سائنس کے ھیں یھی مشغلے
ھونگے حائل نہ ھم آپ کی راہ میں
کامیابی کے طے کیجئے مرحلے
جن کا مقصد ھے بھبود روئے زمیں
پست ھونگے نہ ان کے کبھی حوصلے
وقت کی یہ ضرورت ھے احمد علی
ھو زمیں کی بقا آپ کے سامنے
از
ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی
ذاکر نگر، نئی دھلی
ھم مناتے ھیں کیوں عالمی ارض ڈے
کیا ھیں اس کے ھمارے لئے فائدے
ھو زمیں کی بقا سب کے پیش نظر
خواب غفلت سے بیدار ھو جائۓ
زد میں آلودگی کی ھیں اھل زمیں
نت نئے روز درپیش ھیں سانحے
خشکسالی کھیں ھے سنامی کھیں
آ رھے ھیں کھیں پے بہ پے زلزلے
ایک محشر بپاھے جدھر دیکھئے
بجہھ گئے جانے کتنے گھروں کے دئے
آج آباد نوع بشر ھے وھاں
تھے جھاں پھلے جنگل ھرے اور بھرے
جن سے قائم توازن تھا ماحول میں
پیڑ پودے وہ ناپید اب ھو گئے
دوڑ میں ھم ترقی کی ھیں گامزن
لٹ نہ جائیں کھیں زیست کے قافلے
کوئی پسماندہ ھے کوئی خوشحال ھے
ختم ھونگے نہ جانے یہ کب فاصلے
فرش پر ھیں مگر ھے نظر عرش پر
اھل سائنس کے ھیں یھی مشغلے
ھونگے حائل نہ ھم آپ کی راہ میں
کامیابی کے طے کیجئے مرحلے
جن کا مقصد ھے بھبود روئے زمیں
پست ھونگے نہ ان کے کبھی حوصلے
وقت کی یہ ضرورت ھے احمد علی
ھو زمیں کی بقا آپ کے سامنے