موج غزل ادبی گروپ کے عالمی آن لاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے بتاریخ ۱ جولائی ۲۰۱۷ کے لئے میری کاوش احمد علی برقی اعظمی



موج غزل ادبی گروپ کے عالمی آن لاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے بتاریخ ۱ جولائی
۲۰۱۷ کے لئے میری کاوش
احمد علی برقی اعظمی
مشکل میں اب جان پڑی ہے
’’ سر پہ ہمارے آن پڑی ہے‘‘
جادۂ شوق کی میرے منزل
آبھی جا سُنسان پڑی ہے
کب سے میرے دل کی بستی
بِن تیرے ویران پڑی ہے
آکے زمانے بھر کی مصیبت
میرے گھر مہمان پڑی ہے
جانے کیوں وہ جان تمنا 
ایک طرف بے جان پڑی ہے
اپنا سمجھ رہا تھا جس کو
مجھ سے وہ انجان پڑی ہے
میرے لئے جو دشمنِ جاں ہے
اُس کے لئے آسان پڑی ہے
دیکھ کے ہے حیراں آئینہ
سخت اس کی پہچان پڑی ہے
اک گوشے میں بیٹھ کے گُم سُم
دل میں لئے ارمان پڑی ہے
جاں پہ بنی ہے میری برقی
اُس کو اپنی شان پڑی ہے


شاید آپ کو یہ بھی پسند آئیں