آپ کی یاد آتی رہی رات بھر:نذر مخدوم محی الدین۔۔۔ایک زمین کئی شاعر مخدوم محی الدین اور احمد علی برقی اعظمی ـ بشکریہ ناظم ایک زمین کئی شاعر


ایک زمین کئی شاعر
مخدوم محی الدین اور احمد علی برقی اعظمی
بیاد و نذرِ مخدوم محی الدین
غزل
مخدوم محی الدین
آپ کی یاد آتی رہی رات بھر
چشمِ نم مسکراتی رہی رات بھر


رات بھر درد کی شمع جلتی رہی

غم کی لو تھرتھراتی رہی رات بھر


بانسری کی سریلی سہانی صدا

یاد بن بن کے آتی رہی رات بھر


یاد کے چاند دل میں اُترتے رہے

چاندنی جگمگاتی رہی رات بھر


کوئی دیوانہ گلیوں میں پھرتا رہا

کوئی آواز آتی رہی رات بھر


طرحی غزل ( بیاد و نذرِ مخدوم محی الدین )

احمد علی برقیؔ اعظمی
روئے زیبا دکھاتی رہی رات بھر
چاندنی میں نہاتی رہی رات بھر

بجھ نہ جائے کہیں شمعِ ہستی کی لَو

وہ گھٹاتی بڑھاتی رہی رات بھر
اُس
 اس آنے سے پہلے جو ویران تھی

دل کی بستی بساتی رہی رات بھر

و؎ہ دکھا کر مجھے ایک خوابِ حسیں
حسرتِ دل جگاتی رہی رات بھر

دے کے دستک درِ دل پہ بادِ صبا
نیند میری اُڑاتی رہی رات بھر

جو بنائے تھے ابتک خیالی محل
وہ اُنھیں آکے ڈھاتی رہی رات بھر

جاگنے پر تھی برقیؔ سے بیزار جو
خواب میں وہ مناتی رہی رات بھر


غزل دیگر
احمد علی برقی اعظمی
شمعِ دل وہ جلاتی رہی رات بھر
خواب میں آتی جاتی رہی رات بھر
اس کا روئے حسیں چاند سے کم نہ تھا
’’ چاندنی جگمگاتی رہی رات بھر‘‘
زیرِ لب اُس کے دلکش لبوں پر ہنسی
دل پہ بجلی گراتی رہی رات بھر
لے کے قلب و جگر کا مرے امتحاں
وہ مجھے آزماتی رہی رات بھر
میرا تارِ نَفَس میرے بس میں نہ تھا
اُس پہ وہ گنگناتی رہی رات بھر
میری بیتابیٔ دل کو وہ دیکھ کر
زیرِ لب مسکراتی رہی رات بھر
اُس کے وعدے سبھی وعدۂ حشر تھے
وہ ہنسا کر رلاتی رہی رات بھر
شمعِ امیدِ برقی شبِ وصل میں

وہ جلاتی بجھاتی رہی رات بھر


شاید آپ کو یہ بھی پسند آئیں