’’ اپنے کسی عمل پہ ندامت نہیں مجھے ‘‘ : کُنجِ ادب انٹرنیشنل گروپ کے پہلے عالمی انٹرنیشنل مشاعرے بیاد حمایت علی شاعر بتاریخ ایک اگست ۲۰۱۹ کے لئے میری طبع آزمائی احمد علی برقی اعظمی


کُنجِ ادب انٹرنیشنل گروپ کے پہلے عالمی انٹرنیشنل مشاعرے بیاد حمایت علی شاعر بتاریخ ایک اگست ۲۰۱۹ کے لئے میری طبع آزمائی
احمد علی برقی اعظمی
اب اور ظلم سہنے کی طاقت نہیں مجھے
کیسے کہوں کہ کوئی شکایت نہیں مجھے
دیوانہ وار مجھ پہ جو کرتا تھا جاں نثار
کہتا ہے اب وہ تجھ سے محبت نہیں مجھے
لکھتا رہے گا حرفِ صداقت مرا قلم
واللہ خود فروشی کی عادت نہیں مجھے
نالاں سبھی ہیں آج غمِ روزگار سے
وہ کون ہے جو کہتا  ہے وحشت نہیں مجھے
وہ دور سے سناتا ہے بس اپنے من کی بات
کہتا ہے تجھ سے ملنے کی فرصت نہیں مجھے
بد بخت ہے جو کہتا ہے اپنی زبان سے
’’ اپنے کسی عمل پہ ندامت نہیں مجھے ‘‘
اس سے بڑا رذیل نہ ہوگا کہیں کوئی
جو یہ کہے پسند شرافت نہیں مجھے
جو اپنا حق ہے اُس سے وہی مانگتا ہوں میں
درکار اب کسی کی عنایت نہیں مجھے
کُنجِ ادب میں رہ کے ہے مجھ کو سکون قلب
برقی کسی سے بُغض و عداوت نہیں مجھے




شاید آپ کو یہ بھی پسند آئیں