بزمِ سخنوراں ادبی گروپ کے ۱۲۱ ویں عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی نعتیہ مشاعرے بتاریخ ۲۷ مئی ۲۰۱۸ کے لئے میری طبع آزمائی : احمد علی برقی اعظمی


بزمِ سخنوراں ادبی گروپ کے ۱۲۱ ویں عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی نعتیہ مشاعرے بتاریخ  ۲۷ مئی ۲۰۱۸ کے لئے میری طبع آزمائی
احمد علی برقی اعظمی
تخلیق ہوا جن کے لئے کون و مکاں ہے
’’ سرکار کی مِدحت میں قلم میرا رواں ہے ‘‘
نام اُن کا بہ فیضانِ خدا جُزوِ اذاں ہے
سرکار دوعالم کی یہ عظمت کا نشاں ہے
مداح ہو جس ذات کا خلاقِ دوعالم
ایسا کوئی محبوبِ خدا اور کہاں ہے
وہ سورۂ کوثر ہو کہ یٰسیں کہ مزمل
قرآن کی آیات سے یہ سب پہ عیاں ہے
ہے نامِ خدا اور نبی لازم و ملزوم
خود دیکھ لیں یہ کلمۂ طیب سے عیاں ہے
کوئی بھی بَجُز ان کے نہیں شافعِ محشر
ہر صاحبِ ایماں کے یہی وِردِ زباں ہے
وہ نور جو ہے باعثِ تخلیق دوعالم
برقیؔ ہی نہیں سب کے لئے روحِ رواں ہے


شاید آپ کو یہ بھی پسند آئیں