’’ میرا دشمن مرا غمخوار نہیں ہو سکتا‘‘ : ہفت روزہ فیس بک ٹائمز کے ۷ ویں عالمی ہفتہ وار فی البدیہہ طرحی مشاعرے بیاد احمد ندیم قاسمی بتاریخ ۹ تا ۱۰ اکتوبر ۲۰۱۷ کے لئے میری طبع آزمائی احمد علی برقی اعظمی



ہفت روزہ فیس بک ٹائمز کے ۷ ویں عالمی ہفتہ وار فی البدیہہ طرحی مشاعرے بیاد احمد ندیم قاسمی بتاریخ ۹ تا ۱۰ اکتوبر ۲۰۱۷ کے لئے میری طبع آزمائی
احمد علی برقی اعظمی
وہ مرا یار و مددگار نہیں ہوسکتا
’’ میرا دشمن مرا غمخوار نہیں ہو سکتا‘‘
جو پسِ پُشت حریفوں سے بھی ملتا ہو مرے
وہ کسی طرح مرا یار نہیں ہو سکتا
آج کل مردِ مسلماں کے سوا کوئی نہیں
خوابِ غفلت سے جو بیدار نہیں ہو سکتا
رکھتا ہو مصلحتِ وقت کو جو پیشِ نظر
کچھ بھی ہوسکتا ہے اخبار نہیں ہو سکتا
ہر گھڑی جبہ و دستار میں جو رہتا ہے
کون کہتا ہے خطاکار نہیں ہو سکتا
رنگ لائے گی مرے اپنے لہو کی سرخی
خونِ ناحق کبھی بیکار نہیں ہو سکتا
جو امانت میں خیانت کرے محکوموں کی
قوم کا اپنی وہ سردار نہیں ہو سکتا
جس میں شامل نہ ہو اخلاص کا جذبہ برقی
صلح جوئی کا وہ معیار نہیں ہو سکتا



شاید آپ کو یہ بھی پسند آئیں